۲۸ آبان ۱۴۰۳ |۱۶ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 18, 2024
ایم ڈبلیو ایم شعبۂ قم کے تحت شہدائے مقاومت کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم شعبۂ قم المقدسہ کے تحت حرم حضرت فاطمہ معصومہ (س) میں شہدائے مقاومت کی یاد میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا، جس سے ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب اور شہدائے مقاومت کو زبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم شعبۂ قم المقدسہ کے تحت شہدائے مقاومت بالخصوص سید مقاومت، سید حسن نصر اللّٰہ اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں ایک عظیم الشان تعزیتی اجلاس حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں منعقد ہوا، اجلاس سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کیا۔

حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں منعقدہ اس تعزیتی ریفرنس میں حوزہ علمیہ قم ہندوستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اور طلباء سمیت زائرین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

غزہ-لبنان جنگ نے یورپ کی نام نہاد تہذیب اور انسانی حقوق کے دعوے کھوکھلا ثابت کر دیے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

تعزیتی ریفرنس میں شعراء نے شہدائے مقاومت کو اشعار کے ذریعے خراج تحسین پیش کیا۔

تعزیتی ریفرنس میں مختلف تنظیموں کے اعلٰی عہدیداروں اور نمائندوں کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے شرکت کی، جبکہ مہمان خصوصی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری تھے۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ حق اور باطل کے درمیان جنگ ابتداء تاریخ سے جاری ہے۔ آج یہ جنگ عروج پر ہے۔ ہم امام خمینی اور رہبر معظم جیسے عظیم اسلامی مفکرین اور رہبروں کے دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ رہبر معظم جنگ اور امن ہر حال میں انسانی حقوق اور اسلامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں۔ رہبر معظم جیسا قائد پوری دنیا میں نہیں ہے۔

غزہ-لبنان جنگ نے یورپ کی نام نہاد تہذیب اور انسانی حقوق کے دعوے کھوکھلا ثابت کر دیے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ اس وقت طاقت کا توازن بدل رہا ہے۔ مغرب سے مشرق کی طرف پاور شفٹ ہو رہا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ دنیا کا واحد سپر پاور بن گیا۔ آج امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طاقت کا شیرازہ بکھر رہا ہے۔ اس وقت دنیا میں کئی طرح کی جنگیں چل رہی ہیں۔ روایتی جنگ کے علاوہ نفسیاتی جنگ، ہائبرڈ جنگ، سائبر جنگ اور شناختی جنگ بھی ہورہی ہے جو کہ سب سے خطرناک جنگ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شناخت اور معرفت کی جنگ میں شکست سے انسان مکمل تباہ ہو جاتا ہے۔ مسلمانوں اور مؤمنین کا باہمی اعتماد ختم ہو جاتا ہے۔ گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران مقاومتی کمانڈروں کے بارے میں پروپیگنڈا کیا گیا کہ دشمن کے جاسوس ہیں۔ یہ سب شناختی جنگ کا حصہ ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس حساس حالت میں ہمیں رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کی پیروی کرنی چاہئیے، ان سے آگے بڑھنے والا یا پیچھے رہنے والا اس جنگ میں ہار جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں صرف غاصب صیہونی حکومت ہی نہیں، بلکہ امریکہ اور یورپ بھی شکست کھا گئے ہیں۔ ان کی نام نہاد تہذیب اور انسانی حقوق کے دعوے کھوکھلا ثابت ہوچکے ہیں۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ شہید حسن نصر اللہ پر رہبر معظم کو مکمل اعتماد تھا۔ وہ امام اور رہبر کی اطاعت کی وجہ سے اس مقام تک پہنچے ہیں۔ انہوں نے اس جنگ میں اپنی ذمہ داری کو پہچان کر ادا کیا۔ آج ہمیں بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنا پڑے گی، تاکہ کل خدا، رسول، ائمہ اور شہداء کے سامنے شرمندہ نہ ہو جائیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .